Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی نہیں آتا سمجھانے

سیف الدین سیف

کوئی نہیں آتا سمجھانے

سیف الدین سیف

MORE BYسیف الدین سیف

    کوئی نہیں آتا سمجھانے

    اب آرام سے ہیں دیوانے

    طے نہ ہوئے دل کے ویرانے

    تھک کر بیٹھ گئے دیوانے

    مجبوری سب کو ہوتی ہے

    ملنا ہو تو لاکھ بہانے

    بن نہ سکی احباب سے اپنی

    وہ دانا تھے ہم دیوانے

    نئی نئی امیدیں آ کر

    چھیڑ رہی ہیں زخم پرانے

    جلوۂ جاناں کی تفسیریں

    ایک حقیقت لاکھ فسانے

    دنیا بھر کا درد سہا ہے

    ہم نے تیرے غم کے بہانے

    پھر وحشت آئی سلجھانے

    ہوش و خرد کے تانے بانے

    پھر اپنے آنچل سے ہوا دی

    شعلۂ گل کو باد صبا نے

    پھر وہ ڈال گئے دامن میں

    درد کی دولت غم کے خزانے

    آج پھر آنکھوں میں پھرتے ہیں

    عہد تمنا کے ویرانے

    پھر تنہائی پوچھ رہی ہے

    کون آئے دل کو بہلانے

    سیفؔ وہ غم بھی تشنۂ خوں ہے

    ہم زندہ ہیں جس کے بہانے

    مأخذ:

    Kham-e-Kakul (Pg. 60)

    • مصنف: Saifuddin Saif
      • اشاعت: 2011
      • ناشر: Al-Hamd Publications, Lahore. Pakistan
      • سن اشاعت: 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے