کوئی پرچھائیں زیر آسماں رہنے نہیں دوں گا
کوئی پرچھائیں زیر آسماں رہنے نہیں دوں گا
کسی کے سر پہ کوئی سائباں رہنے نہیں دوں گا
میں پہلے منہدم کر دوں گا ہر شے ہر تعلق کو
پھر اس کے باد دھرتی پہ مکاں رہنے نہیں دوں گا
میں اک لا انتہا کی آرزو میں ساری دنیا کو
اسیر خواہش وہم و گماں رہنے نہیں دوں گا
میں پردے چاک کر دوں گا سبھی بے معنی رشتوں کے
کسی کو بھی کسی پہ مہرباں رہنے نہیں دوں گا
تعلق گر نہیں کوئی تو راہ و رسم دنیا بھی
میں اپنے اور تمہارے درمیاں رہنے نہیں دوں گا
میں پہلے کھینچ لوں گا پاؤں کے نیچے سے دھرتی کو
پھر اس کے بعد سر پہ آسماں رہنے نہیں دوں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.