کوئی شے دل کو بہلاتی نہیں ہے
کوئی شے دل کو بہلاتی نہیں ہے
پریشانی کی رت جاتی نہیں ہے
ہمارے خواب چوری ہو گئے ہیں
ہمیں راتوں کو نیند آتی نہیں ہے
کوئی تتلی کماں داروں کے ڈر سے
فضا میں پنکھ پھیلاتی نہیں ہے
ہر اک صورت ہمیں بھاتی نہیں ہے
کوئی صورت ہمیں بھاتی نہیں ہے
جس آزادی کے نغمے ہیں زباں پر
وہ آزادی نظر آتی نہیں ہے
بدن بے حرکت و بے حس پڑے ہیں
لہو کی بوند گرماتی نہیں ہے
مسلسل پوش کی چابک زنی سے
مری آشفتگی جاتی نہیں ہے
زوال فکر و فن کی بخشؔ تہمت
جلال حرف پر آتی نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.