Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی شے نہیں یہاں مستقل یہ عجب یہاں کا نظام ہے

شارب لکھنوی

کوئی شے نہیں یہاں مستقل یہ عجب یہاں کا نظام ہے

شارب لکھنوی

MORE BYشارب لکھنوی

    دلچسپ معلومات

    (1946ء ؁)

    کوئی شے نہیں یہاں مستقل یہ عجب یہاں کا نظام ہے

    کبھی دھوپ ہے کبھی چھاؤں ہے کبھی صبح ہے کبھی شام ہے

    وہ جفا کریں تو جفا کریں میں وفا سے باز نہ آؤں گا

    انہیں اپنے کام سے کام ہے مجھے اپنے کام سے کام ہے

    جو ہماری نظریں نہ پا سکیں تو ہماری نظروں کی ہے خطا

    ترا جلوہ پہلے بھی عام تھا ترا جلوہ آج بھی عام ہے

    یہ مٹا چکی مری زندگی تو کرم سے اپنے سنوار دے

    وہ مری نگاہ کا کام تھا یہ تری نگاہ کا کام ہے

    وہ حرم ہو یا کہ ہو بت کدہ کہ وہ سنگ در ہو حبیب کا

    جہاں تیری یاد نہ آ سکے وہاں سجدہ کرنا حرام ہے

    یہ خبر ہے زیست کا کارواں رہ عشق میں ہے رواں دواں

    مگر اس کی کوئی خبر نہیں کہ سفر کہاں پہ تمام ہے

    اسے زندگی کا لقب دیا کہ جو ایک خواب فریب ہے

    اسے موت کہتا ہے بے خبر کہ جو زندگی کا پیام ہے

    نہیں کامیاب عمل اگر تو عدم میں ہو کہ وجود میں

    نہ یہی سکوں کا مقام ہے نہ وہی سکوں کا مقام ہے

    مأخذ:

    Firdaus-e-Nazar (Pg. 15)

    • مصنف: Sultan Haider Khan
      • ناشر: Urdu Acadami U.P

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے