Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی شکوہ نہ شکایت نہ گلہ رکھا ہے

صابر آروی

کوئی شکوہ نہ شکایت نہ گلہ رکھا ہے

صابر آروی

MORE BYصابر آروی

    کوئی شکوہ نہ شکایت نہ گلہ رکھا ہے

    تیری محفل میں یہی پاس وفا رکھا ہے

    نہ تو دستار ہے سر پر نہ قبا جسم پہ ہے

    شیخ جی آپ نے کیا حال بنا رکھا ہے

    اب تو آ جائیے یاں مجمع رنداں کے قریب

    شام ہی سے در مے خانہ سجا رکھا ہے

    منتظر آپ کے سب جام بکف بیٹھے ہیں

    آپ کے نام کا اک جام اٹھا رکھا ہے

    اس خرابے سے خرابی کا تصور ہے گناہ

    پارسائی کا بھرم اس نے سوا رکھا ہے

    چکھ بھی لیجے کہ نکل جائے ذرا حسرت مے

    دل میں مانا کہ بہت خوف خدا رکھا ہے

    لے چلے گا طرف دشت بلا شوق نورد

    کیا کہیں درد تہ جام میں کیا رکھا ہے

    مأخذ:

    سرمایۂ احساس (Pg. 251)

    • مصنف: صابر آروی
      • ناشر: جے ٹی ایس،پرنٹرس، پٹنہ
      • سن اشاعت: 1992

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے