کوئی ثبوت نہ ہوگا تمہارے ہونے کا
کوئی ثبوت نہ ہوگا تمہارے ہونے کا
نہ آیا فن جو قلم خون میں ڈبونے کا
ہر ایک بات پہ بس قہقہے برستے ہیں
یہ طرز کتنا نرالا ہے دل کے رونے کا
شروع تم نے کیا تھا تمہیں بھگتنا ہے
جو سلسلہ تھا غلط فہمیوں کو بونے کا
شناخت ہو تو گئی اپنے اور پرائے کی
نہیں ہے غم مجھے عمر عزیز کھونے کا
رئیسؔ فکر سخن رات بھر جگاتی ہے
کوئی بھی وقت مقرر نہیں ہے سونے کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.