کوئی تقریب ہو لاچاریاں ہیں
بڑے لوگوں سے رشتے داریاں ہیں
ہماری کج کلاہی پر نہ جاؤ
ابھی ہم میں وہی خودداریاں ہیں
مروت آؤ بھگتی وضع داری
یہ پچھلے عہد کی بیماریاں ہیں
خوشا جن کو میسر آئیں نیندیں
یہاں تو عمر بھر بیداریاں ہیں
نہیں ہے آدمی کے بس میں کچھ بھی
تو پھر کاہے کی خود مختاریاں ہیں
وزیر و میر ہوں یا شیخ و واعظ
سبھی لوگوں میں ظاہر داریاں ہیں
نہیں ہے مونس جاں سازؔ کوئی
دکھاوے کی فقط دل داریاں ہیں
مأخذ:
Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 603)
-
- اشاعت: 1993
- ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
- سن اشاعت: 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.