Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی تو سوغات اس کے شہر کی گھر لے چلو

طاہر تلہری

کوئی تو سوغات اس کے شہر کی گھر لے چلو

طاہر تلہری

MORE BYطاہر تلہری

    کوئی تو سوغات اس کے شہر کی گھر لے چلو

    کچھ نہیں تو جسم پر زخموں کی چادر لے چلو

    پیار کے بوسیدہ پھولوں کی یہاں قیمت نہیں

    شیش محلوں سے گزرنا ہے تو پتھر لے چلو

    ہوں گے ارباب تماشا میں کچھ اہل درد بھی

    چند آنسو بھی تبسم میں چھپا کر لے چلو

    رات جب بھیگی تو سائے نے مجھے آواز دی

    میں ہی تنہائی کا ساتھی ہوں مجھے گھر لے چلو

    جانے کیسے کیسے صحراؤں میں ہو اپنا گزر

    دوستو آنکھوں میں اشکوں کا سمندر لے چلو

    داد خواہی کو یہ تنہا زخم سر کافی نہیں

    منصفوں کے پاس پتھر بھی اٹھا کر لے چلو

    دیر سے صبحیں کھڑی ہیں در پہ آئینہ بدست

    زندگی کو اب ذرا خوابوں سے باہر لے چلو

    مجرم حق شہر میں میرے سوا کوئی نہیں

    سنگ اندازوں کی بستی میں مرا سر لے چلو

    رات اس کے لمس کی خوشبو نے چپکے سے کہا

    یا یہیں رہ جاؤ تم بھی یا مجھے گھر لے چلو

    طاہرؔ اپنے سر کسی کا یہ بھی کیوں احساں رہے

    اپنی گردن کے لیے خود اپنا خنجر لے چلو

    مأخذ:

    الکلام (Pg. 51)

    • مصنف: طاہر تلہری
      • ناشر: طاہر تلہری
      • سن اشاعت: 1987

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے