Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی وجود ہے دنیا میں کوئی پرچھائیں

افتخار مغل

کوئی وجود ہے دنیا میں کوئی پرچھائیں

افتخار مغل

MORE BYافتخار مغل

    کوئی وجود ہے دنیا میں کوئی پرچھائیں

    سو ہر کوئی نہیں ہوتا کسی کی پرچھائیں

    مرے وجود کو مانو تو ساتھ چلتا ہوں

    کہ میں تو بن نہ سکوں گا تمہاری پرچھائیں

    یہی چراغ ہے سب کچھ کہ دل کہیں جس کو

    اگر یہ بجھ گیا تو آدمی بھی پرچھائیں

    کئی دنوں سے مرے ساتھ ساتھ چلتی ہے

    کوئی اداس سی ٹھنڈی سی کوئی پرچھائیں

    میں اپنا آپ سمجھتا رہا جسے تا عمر

    وہ میرے جیسا ہیولیٰ تھا میری پرچھائیں

    نہ خوش ہو کوئی بھی تیزی سے بڑھتی قامت پر

    پس غروب نہ ہوگی بچاری پرچھائیں

    گمان ہست ہے ہستی کا آئینہ خانہ

    سو اپنے آپ کو بھی جان اپنی پرچھائیں

    میں نصف سچ کی طرح ہوں بھی اور نہیں بھی ہوں

    کہ آدھا جسم ہے میرا تو آدھی پرچھائیں

    پھر اس سے اس کے تغافل کا کیا گلہ کرنا

    کہ افتخارؔ مغل وہ تو تھی ہی پرچھائیں

    مأخذ :
    • کتاب : Quarterly TASTEER Lahore (Pg. 153)
    • Author : Naseer Ahmed Nasir
    • مطبع : Room No.-1,1st Floor, Awan Plaza, Shadman Market, Lahore (Issue No. 5,6 April To Sep. 1998)
    • اشاعت : Issue No. 5,6 April To Sep. 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے