Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی یہ زاہد سے جا کے کہہ دے کہ رسم الٹی شباب کی ہے

کنور مہیندر سنگھ بیدی سحر

کوئی یہ زاہد سے جا کے کہہ دے کہ رسم الٹی شباب کی ہے

کنور مہیندر سنگھ بیدی سحر

MORE BYکنور مہیندر سنگھ بیدی سحر

    کوئی یہ زاہد سے جا کے کہہ دے کہ رسم الٹی شباب کی ہے

    ثواب میں ہے گنہ کی لذت گنہ میں لذت ثواب کی ہے

    رخ منور پہ در حقیقت مثال ایسی نقاب کی ہے

    مہ دو ہفتہ کے روئے روشن پہ جیسے چادر سحاب کی ہے

    کچھ ایسی توبہ شکن ہر اک بات اس بت لاجواب کی ہے

    ہے گیسوؤں میں گھٹا کا عالم نظر میں مستی شراب کی ہے

    ان آنسوؤں کو گلہ نہ سمجھو یہ دل سے تنگ آ کے گر رہے ہیں

    اسی نے رسوا کیا ہے ہر سو اسی نے مٹی خراب کی ہے

    یہی وہ کوزہ ہے دل کہ رہتے ہیں بند جس میں ہزار دریا

    یہی وہ ذرہ ہے در حقیقت کہ جس میں ضو آفتاب کی ہے

    نقاب روئے حسیں اٹھا کر نہ اس طرح ہم کو بھول جاؤ

    مرادیں دل کی بھی پوری کر دو اگر نظر کامیاب کی ہے

    کہاں کی جنت کدھر کا دوزخ کدھر کی دنیا کہاں کا عقبیٰ

    یہ سب فسانہ یہ سب کہانی سحرؔ فقط شیخ و شباب کی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے