Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کورے کاغذ پہ کئی نقش بنائے میں نے

کرشن گوپال مغموم

کورے کاغذ پہ کئی نقش بنائے میں نے

کرشن گوپال مغموم

MORE BYکرشن گوپال مغموم

    کورے کاغذ پہ کئی نقش بنائے میں نے

    اور پھر اک کے سوا سارے مٹائے میں نے

    گل خود رو کی مہک جیسے کسی جنگل میں

    ہائے وہ گیت جو تنہائی میں گائے میں نے

    چمن فن میں رہیں گے جو ہمیشہ شاداب

    ایسے گل بوٹے بھی چند ایک اگائے میں نے

    خون انسان کا پانی کی طرح بہہ نکلا

    اف تعصب کے وہ ہنگامے اٹھائے میں نے

    اپنوں سے بڑھ کے مددگار و معاون جو تھے

    دہر میں ایسے بھی دیکھے ہیں پرائے میں نے

    ہائے کیا چیز تھی اے راہ محبت تو بھی

    کانٹے جتنے تھے وہ پلکوں سے اٹھائے میں نے

    حسن کے سینکڑوں رخ تم سے ابھی مخفی ہیں

    حسن کے روپ ہزاروں ہی دکھائے میں نے

    ایک بھی تیری نظر سے نہیں گزرا اے دوست

    کتنے ایوان تخیل کے سجائے میں نے

    شاعری بس میں مرے آئے تو جانوں مغمومؔ

    عمر بھر اس کے بہت ناز اٹھائے میں نے

    مأخذ:

    (Pg. 95)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے