کوششیں جتنی بھی ہوتی رہیں سلجھانے کی
کوششیں جتنی بھی ہوتی رہیں سلجھانے کی
زندگی اور الجھتی رہی دیوانے کی
جادہ پیمائی کا پھر شوق ہوا ہے مجھ کو
وسعتیں اور بڑھا دو ذرا ویرانے کی
ہو صداقت پہ جو مبنی ترے آنے کی خبر
اور بڑھ جائے گی رونق مرے کاشانے کی
لوگ کہتے ہیں کہ اکسیر صفت ہوتی ہے
ہم بھی کچھ خاک اٹھا لائے ہیں میخانے کی
ہے بڑا فرق اگر غور سے دیکھا جائے
ایک منزل ہی سہی شمع کی پروانے کی
عشق نے مجھ کو کہیں كا بھی نہ چھوڑا بسملؔ
اب ہے پہچان یگانے کی نہ بیگانے کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.