Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ بچا لے ابھی آنسو مجھے رونے والے

خاور جیلانی

کچھ بچا لے ابھی آنسو مجھے رونے والے

خاور جیلانی

MORE BYخاور جیلانی

    کچھ بچا لے ابھی آنسو مجھے رونے والے

    سانحے اور بھی ہیں رونما ہونے والے

    وقت کے گھاٹ اتر کر نہیں واپس لوٹے

    داغ ملبوس مہ و مہر کے دھونے والے

    دائم آباد رہے دار فنا کے باسی

    فکر میں روح بقایاب سمونے والے

    تھرتھراتی رہے اب خواہ ہمہ وقت زمیں

    سو گئے خاک ابد اوڑھ کے سونے والے

    جس پہ بھی پاؤں دھرا میں نے اسی ناؤ میں

    آئے آثار نظر خود کو ڈبونے والے

    اب لیے پھرتا ہے کیا دامن صد چاک اپنا

    کیا ہوئے اب وہ ترے سینے پرونے والے

    جا نکلتا ہے اچانک وہیں رستہ میرا

    در پئے پا ہوں جہاں خار چبھونے والے

    گرد ہے ہاتھ میں ان کے مری کشت زرخیز

    خار و خس سے جو علاوہ نہیں بونے والے

    یہ بھی اک طرفہ تماشہ ہے کہ ہیں اندھیارے

    ریشۂ شب میں ستاروں کو پرونے والے

    کر گئے خشک بھری جھیل تأسف کے کنول

    سوکھ کر کانٹا ہوئے رات بھگونے والے

    دے گیا ہے جو ہمیں عہد مراسم اس کا

    اس خزانے کو نہیں ہم نہیں کھونے والے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    کچھ بچا لے ابھی آنسو مجھے رونے والے نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے