Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ بھی نہیں ہے عالم ذرات سے آگے

جمیلؔ مظہری

کچھ بھی نہیں ہے عالم ذرات سے آگے

جمیلؔ مظہری

MORE BYجمیلؔ مظہری

    کچھ بھی نہیں ہے عالم ذرات سے آگے

    اک عالم ہو عالم اصوات سے آگے

    ملتے ہیں سماوات سماوات سے آگے

    ہر گام حجابات حجابات سے آگے

    اس دہر میں ہم خود بھی ہیں منجملہ خرافات

    کس طرح نظر جائے خرافات سے آگے

    اے رات کے مارو تمہیں کس طرح بجھاؤں

    اک صبح بھی اک دن بھی ہے اس رات سے آگے

    انساں ہیں مگر بیچ کی منزل میں کھڑے ہیں

    حیوان سے پیچھے ہیں جمادات سے آگے

    جو کچھ ہے یہاں وہ ہے خرابات کے اندر

    کچھ بھی نہیں اے رند خرابات سے آگے

    کیا سوچتے ہو ذہن میں وہ آ نہیں سکتا

    کیا سوچتے ہو ہے وہ خیالات سے آگے

    ہونے کو وہ جیسا بھی ہو ہم ہیں تو وہ ہوگا

    خاموشی ہی خاموشی ہے اس بات سے آگے

    سمجھیں گے وہی ذہن جمیلؔ اپنے سخن کو

    جاتی ہے نظر جن کی طبیعات سے آگے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے