Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ درد جگائے رکھتے ہیں کچھ خواب سجائے رکھتے ہیں

مبین مرزا

کچھ درد جگائے رکھتے ہیں کچھ خواب سجائے رکھتے ہیں

مبین مرزا

MORE BYمبین مرزا

    کچھ درد جگائے رکھتے ہیں کچھ خواب سجائے رکھتے ہیں

    اس دل کے سہارے جیون میں ہم بات بنائے رکھتے ہیں

    ایسے بھی مراحل آتے ہیں اس منزل عشق کی راہوں میں

    جب اشک بہاتے ہیں خود بھی اس کو بھی رلائے رکھتے ہیں

    کیا اس سے کہیں اور کیسے کہیں ان رنگ بدلتی آنکھوں سے

    کیا شوق امڈتے ہیں دل میں کیا وہم ستائے رکھتے ہیں

    اک بات پہ آ کر آج ہمیں اقرار یہ اس سے کرنا پڑا

    کب یاد نہیں کرتے اس کو کب اس کو بھلائے رکھتے ہیں

    صد رنگ نظارے تھے جس میں وہ دل کا چمن کیا تم سے کہیں

    کیوں اس کو اجاڑ کے بیٹھے ہیں کیوں خاک اڑائے رکھتے ہیں

    محتاج نہیں ہے کشت جاں موسم کے بدلتے دھاروں کی

    کچھ داغ تو دل میں بے موسم سو پھول کھلائے رکھتے ہیں

    عاشق بھی نہیں سادھو بھی نہیں پھر راز ہے کیا یہ مرزاؔ جی

    کس آنچ سے دہکا ہے سینہ کیا آگ جلائے رکھتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Tabani (Pg. 167)
    • Author : Mubeen Mirza
    • مطبع : Academy Bazyaft (2015)
    • اشاعت : 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے