Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ اس طرح سے تصور میں آ رہا ہے کوئی

احسان دانش

کچھ اس طرح سے تصور میں آ رہا ہے کوئی

احسان دانش

MORE BYاحسان دانش

    کچھ اس طرح سے تصور میں آ رہا ہے کوئی

    چراغ روح میں جیسے جلا رہا ہے کوئی

    کوئی کلیم اٹھے ورنہ انتظار کے بعد

    چراغ طورمحبت بجھا رہا ہے کوئی

    وہ دیر کا تھا کہ کعبے کا یہ نہیں معلوم

    مری خودی کا محافظ خدا رہا ہے کوئی

    جو روکنا ہو تو آ بڑھ کے روک لے ورنہ

    ترے حدود تغافل سے جا رہا ہے کوئی

    رواں دواں نہیں بے وجہ کاروان حیات

    مجھے ضرور کہیں سے بلا رہا ہے کوئی

    بدل رہے ہیں جنون و خرد کے پیمانے

    کس اہتمام تغیر سے آ رہا ہے کوئی

    نہ کچھ ملال‌ اسیری نہ خطرۂ صیاد

    قفس سمجھ کے نشیمن بنا رہا ہے کوئی

    زمین و چرخ نے انکار کر دیا جس سے

    وہ بار دوش وفا پر اٹھا رہا ہے کوئی

    جہان نو میں برنگ کشاکش پیہم

    حیات نو کے سلیقے سکھا رہا ہے کوئی

    خبر کرو یہ حقائق کے پاسبانوں کو

    مجاز کھو کے حقیقت میں آ رہا ہے کوئی

    نہ جانے کون سی منزل میں عشق ہے کہ مجھے

    مرے حدود سے باہر بلا رہا ہے کوئی

    ڈرو خدا سے بڑا بول بولنے والو

    قریب ہم سے بھی بے انتہا رہا ہے کوئی

    مجھے ستم میں اضافے کا غم نہیں لیکن

    یقین کر کہ مرے بعد آ رہا ہے کوئی

    نگاہ و لب میں ہنسی کی سکت نہیں لیکن

    بہ جبر عشق و وفا مسکرا رہا ہے کوئی

    یہ صبح و شام کی یورش یہ موسموں کی روش

    کہ جیسے میرے تعاقب میں آ رہا ہے کوئی

    کسی کو اس کی خبر ہی نہیں تھی کچھ احسانؔ

    کہ مٹ کے اپنا زمانہ بنا رہا ہے کوئی

    مأخذ:

    Ghazaliyat-e-ahsaan Danish (Pg. 213)

    • مصنف: Shabnam Parveen
      • اشاعت: 2006
      • ناشر: Asghar Publishers
      • سن اشاعت: 2006

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے