کچھ اس طرح تری تفسیر کر رہے ہیں ہم
کچھ اس طرح تری تفسیر کر رہے ہیں ہم
چھلکتے جام کو تصویر کر رہے ہیں ہم
ہمارے بچوں کے سر مانگتی ہیں بنیادیں
یہ کیسے شہر کی تعمیر کر رہے ہیں ہم
وہ دور راہ میں انساں نہ جل رہا ہو کوئی
جسے چراغ سے تعبیر کر رہے ہیں ہم
تم اپنے زخموں کا کوئی حساب مت رکھنا
بیاض قلب پہ تحریر کر رہے ہیں ہم
تری خرد کو کسی دن جکڑ کے رکھ دیں گے
ابھی جنون کو زنجیر کر رہے ہیں ہم
ہے کیسا کرب کہ اپنی ہی سرزمین پہ قیسؔ
دفاع سنت شبیر کر رہے ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.