Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ جائزہ تو لیجئے اپنے بیان کا

محمد مستحسن جامی

کچھ جائزہ تو لیجئے اپنے بیان کا

محمد مستحسن جامی

MORE BYمحمد مستحسن جامی

    کچھ جائزہ تو لیجئے اپنے بیان کا

    تم سے تو میرے دوست تعلق ہے مان کا

    وہ خود تو روشنی کے سفر پہ رواں ہے اور

    مجھ کو پتہ دیا ہے قدیمی مکان کا

    برسوں کے کار خیر کا پھل مل گیا مجھے

    نقشہ ملا ہے مجھ کو بھی سونے کی کان کا

    یہ عشق کا سفر ہے سو اس پر رواں رہو

    کیا اس میں انفراد ہے پیر و جوان کا

    یہ بے مروتی کے طمانچوں کا دور ہے

    لگتا نہیں ہے کوئی مجھے اس جہان کا

    کہتا ہے میں نے ہجر سے لذت کشید کی

    اک بار منہ تو دیکھیے اس خوش گمان کا

    ٹوٹے ہوئے دلوں کا جو مرہم نہ بن سکے

    کیا فائدہ ہے ایسے کسی بھی گیان کا

    وہ پھول دسترس میں کسی شخص کے نہیں

    اس میں بھلا قصور ہی کیا باغبان کا

    اک بار زندگی میں کبھی دیکھنا ضرور

    مٹی سے لیس جسم کسی بھی کسان کا

    توڑے بغیر میں نے پلٹنا نہیں رضاؔ

    چوڑا ہو چاہے جتنا بھی سینہ چٹان کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے