Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ خاک رہ گزار تھے کچھ داغدار تھے

سید عابد علی عابد

کچھ خاک رہ گزار تھے کچھ داغدار تھے

سید عابد علی عابد

MORE BYسید عابد علی عابد

    کچھ خاک رہ گزار تھے کچھ داغدار تھے

    میرے چمن کے پھول شہید بہار تھے

    منزل کڑی تھی پیش نظر اور ہم سفر

    خوش تھے کہ زیر سایۂ دیوار یار تھے

    ایما ہی تھا یہ چشم دل آویز یار کا

    ہم رمز خوان گردش لیل و نہار تھے

    ڈرتے نہ تھے درازیٔ شام فراق سے

    ہم راز دار سلسلۂ زلف یار تھے

    ہم جانتے تھے خون شہیداں کا ماجرا

    ہم نکتہ دان غازۂ روئے نگار تھے

    پھولوں سے ہم کلام تھے کانٹوں کے ہمزباں

    دیکھو ہمیں کہ محرم فصل بہار تھے

    یہ طرفہ ماجرا ہے کہ اڑتی تھی دل میں خاک

    پھر بھی یہاں نشان کف پائے یار تھے

    کرتا ہے اختیار غم یار بھی یہ روپ

    ہم شاد تھے کہ رہن غم روزگار تھے

    امسال موج گل ہی نہ تھی زینت چمن

    سیلاب خوں بھی غازۂ روئے بہار تھے

    آیا کوئی چمن میں سنہری قفس لئے

    کچھ نغمہ گر طیور سر شاخسار تھے

    ہم وحشیوں نے صحن گلستاں سے اے خزاں

    تنکے بھی چن لئے کہ شریک بہار تھے

    عابدؔ ذلیل و خوار تھی رسم نوا گری

    نغمے ہمیں بھی نوک زباں بے شمار تھے

    مأخذ:

    میں کبھی غزل نہ کہتا (Pg. 147)

    • مصنف: سید عابد علی عابد
      • ناشر: نیاز احمد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے