Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ میرا بھی چرچا ہے تقدیر کے ماروں میں

متر سنگھ آشنا

کچھ میرا بھی چرچا ہے تقدیر کے ماروں میں

متر سنگھ آشنا

MORE BYمتر سنگھ آشنا

    کچھ میرا بھی چرچا ہے تقدیر کے ماروں میں

    ٹوٹا ہوا تارا ہوں پر نور ستاروں میں

    رنگین نظاروں سے وحشت ہے مرے دل کو

    میں کیسے چلا جاؤں گلشن کی بہاروں میں

    رہتا ہوں میں صحرا میں بستی سے جدا ہو کر

    ڈھونڈو نہ مجھے یارو تم شوخ نظاروں میں

    میں کیسے رہوں زندہ گرداب کی بانہوں میں

    ملتی ہے اماں کس کو طوفان کے دھاروں میں

    یہ لوگ لٹیرے ہیں لوٹیں گے میرے دل کو

    ملتے ہیں کہاں مخلص ان حرص کے ماروں میں

    کاندھوں پہ اٹھا لینا تابوت محبت کو

    مجھ کو بھی سجا دینا چاہت کے مزاروں میں

    میں آشناؔ واقف ہوں حالات گلستاں سے

    جذبات کی گرمی ہے پھولوں میں نہ خاروں میں

    مأخذ:

    غزل آشنا (Pg. 69)

    • مصنف: متر سنگھ آشنا
      • ناشر: ایشین پبلشرز، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے