کچھ نہیں قیل و قال میں اے دوست
کچھ نہیں قیل و قال میں اے دوست
مست رہ اپنے حال میں اے دوست
زندگی اس کا ذکر سنتے ہی
آ گئی اشتعال میں اے دوست
سانس لینا محال ہے یوں بھی
اور ایسے وبال میں اے دوست
کس قبیلے کے لوگ ہیں ہم لوگ
خوش ہیں یعنی زوال میں اے دوست
تیری صورت دکھائی پڑتی ہے
کیا غزل کیا غزال میں اے دوست
یاد ماضی میں عمر کٹ جائے
خاک ہے ماہ و سال میں اے دوست
سچ کہوں تو جواب رکھا ہے
آپ ہی کے سوال میں اے دوست
کوئی محمودؔ سا اگر ہے تو
پیش کیجے مثال میں اے دوست
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.