Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ رات کی آہیں ہوتی ہیں کچھ صبح کے نالے ہوتے ہیں

ثاقب امروہوی

کچھ رات کی آہیں ہوتی ہیں کچھ صبح کے نالے ہوتے ہیں

ثاقب امروہوی

MORE BYثاقب امروہوی

    کچھ رات کی آہیں ہوتی ہیں کچھ صبح کے نالے ہوتے ہیں

    بیمار الم کو فرقت کے بس یہی سنبھالے ہوتے ہیں

    جب درد جگر میں اٹھتا ہے اک حظ وصل سا ملتا ہے

    فرقت میں تڑپتے دل کے بھی انداز نرالے ہوتے ہیں

    مل جاتی ہے منزل بھی اکثر راہوں میں بھٹکنے والوں کو

    جو موت کی گھڑیاں گنتے ہیں ان کے بھی سنبھالے ہوتے ہیں

    اک ایسا زمانہ آتا ہے جب بگڑی قسمت بنتی ہے

    راتوں کی سیاہی سے آگے پھر دن کے اجالے ہوتے ہیں

    جب ضبط کی حد ہو جاتی ہے تب اشک نکل ہی جاتے ہیں

    آخر وہ چھلک ہی پڑتے ہیں لبریز جو پیالے ہوتے ہیں

    جب فصل گل آ جاتی ہے وحشت بھی جواں ہو جاتی ہے

    کھلتے ہیں چمن میں جتنے گل وہ پاؤں میں چھالے ہوتے ہیں

    ہوتے ہیں حسیں شب کے منظر ہر روز کسی کی زلفوں میں

    اس وقت کا عالم کیا کہئے جب مانگ نکالے ہوتے ہیں

    وہ آنکھ کے کھلتے ہی لیکن ہوتی ہیں گریباں میں اپنے

    جو باہیں ان کی گردن میں ہم خواب میں ڈالے ہوتے ہیں

    آتا ہے محبت میں ثاقبؔ اک وقت بھی ایسا انساں پر

    مرنا بھی نہیں ہوتا آساں جینے کے بھی لالے ہوتے ہیں

    مأخذ:

    سکوت گل (Pg. 30)

    • مصنف: ثاقب امروہوی
      • ناشر: نیو پبلک پریس، دہلی
      • سن اشاعت: 1985

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے