Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ تم سے شکایت تھی نہ دنیا سے گلہ تھا

کبیر احمد جائسی

کچھ تم سے شکایت تھی نہ دنیا سے گلہ تھا

کبیر احمد جائسی

MORE BYکبیر احمد جائسی

    کچھ تم سے شکایت تھی نہ دنیا سے گلہ تھا

    میں یوں ہی ذرا دیر کو خاموش ہوا تھا

    وہ عمر گریزاں ہو کہ ہو تیرا تصور

    سائے کی طرح ساتھ مرے کوئی لگا تھا

    کیا جانیے کس واسطے مصلوب ہوا ہوں

    دنیا میں تو بہتوں نے ترا نام لیا تھا

    آ جاتے نہ گر سامنے دریا کے کنارے

    میں ہجر مسلسل کو ترے بھول چلا تھا

    وہ وقت بھی گزرا ہے کہ جدت کے جنوں میں

    میں اپنی نواؤں کا گلا گھونٹ رہا تھا

    سب بھول چکا میں تو تری یاد کا عالم

    یہ یاد ہے اک بلبلہ پانی سے اٹھا تھا

    کیا وہ بھی صباؔ مجھ کو نہ پہچان سکے گا

    حیرت سے جو آئینہ مجھے دیکھ رہا تھا

    مأخذ:

    جاودان مضراب (Pg. 39)

    • مصنف: کبیر احمد جائسی
      • ناشر: قرطاس، لائلپور
      • سن اشاعت: 2008

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے