Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ یاد نہیں اس کو کہ کیا بھول گیا ہے

جے پی سعید

کچھ یاد نہیں اس کو کہ کیا بھول گیا ہے

جے پی سعید

MORE BYجے پی سعید

    کچھ یاد نہیں اس کو کہ کیا بھول گیا ہے

    دل جیسے کہ جینے کی ادا بھول گیا ہے

    موسم کے بدلتے ہی مزاج اس کا بھی بدلا

    وہ میری وفاؤں کا صلہ بھول گیا ہے

    میں یاد ہوں جس شخص کو سینے سے لگائے

    وہ شخص تو اب نام مرا بھول گیا ہے

    کانوں پہ ہے بس ایک صدا کا تری پہرہ

    ہر ایک صدا اس کے سوا بھول گیا ہے

    بیمار کو اس سمت نہیں فکر مداوا

    اس سمت معالج بھی دوا بھول گیا ہے

    معلوم کریں پوچھ کے کچھ اس سے سوالات

    کیا یاد ہے اس شخص کو کیا بھول گیا ہے

    قرطاس نے ہر ایک عمل کر لیا محفوظ

    مجرم ہی مگر اپنی خطا بھول گیا ہے

    پاداش میں اعمال کی نظروں سے گرا کر

    لگتا ہے کہ اب ہم کو خدا بھول گیا ہے

    الزام نہ دو تم نئے شاعر کو سعیدؔ آج

    جو سرخیٔ لب رنگ حنا بھول گیا ہے

    مأخذ:

    Shakh-e-Gul (Pg. 53)

    • مصنف: Qazi Gaus Muhiuddin Ahmed Siddique
      • اشاعت: 2007
      • ناشر: Matla-e-adab Publisher
      • سن اشاعت: 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے