Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئے جاناں مجھ سے ہرگز اتنی بیگانہ نہ ہو

رئیس امروہوی

کوئے جاناں مجھ سے ہرگز اتنی بیگانہ نہ ہو

رئیس امروہوی

MORE BYرئیس امروہوی

    کوئے جاناں مجھ سے ہرگز اتنی بیگانہ نہ ہو

    عین ممکن ہے کہ پھر تیری طرف آنا نہ ہو

    عین ممکن ہے کہ دہراؤں حدیث دیگراں

    آج جو میری زباں پر ہے وہ افسانہ نہ ہو

    عین ممکن ہے کہ جا پہنچوں کسی مریخ پر

    اس زمیں سے کوئی رشتہ کوئی یارانہ نہ ہو

    پیر مے خانہ یہ ممکن ہے کہ میرا جانشیں

    رند ہو پر واقف آداب مے خانہ نہ ہو

    تو مجھے فرزانگی کا فن نہ سکھلا اے خرد

    عین ممکن ہے کہ مجھ سا کوئی دیوانہ نہ ہو

    عین ممکن ہے کہ میں تجھ سے بچھڑ جانے کے بعد

    ایسا بن جاؤں کہ خود تیری جسے پروا نہ ہو

    عین ممکن ہے کہ تیری بے رخی کو دیکھ کر

    میں وہ کافر ہوں جو مسحور رخ زیبا نہ ہو

    سوچ مت اے دوست تیرے بعد کیا ہوگا یہ سوچ

    یعنی میرے بعد پھر مجھ سا کوئی پیدا نہ ہو

    پھر نہ اٹھے کوئی عارف میری وضع خاص کا

    اور مجھ سا شاعر سرشار و ہوش افزا نہ ہو

    یعنی میرے بعد کوئی مرد حکمت آفریں

    منظر حکمت پہ آئے اور فرزانہ نہ ہو

    مجھ کو ترک دوستی کے اس قدر طعنے نہ دے

    میں ترا دشمن نظر آنے لگوں ایسا نہ ہو

    پھر کہے دیتا کہے دیتا کہے دیتا ہوں میں

    کوئے جاناں مجھ سے ہرگز اتنی بیگانہ نہ ہو

    مأخذ :
    • کتاب : Hikayat-e-ne (Pg. 36)
    • Author : Rais Amrohvi
    • مطبع : Rais Acadami, Garden Est, krachis (1975)
    • اشاعت : 1975

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے