Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوچہ کوچہ گھوم کے دیکھا بات تو اتنی جانی ہے

فیض تبسم تونسوی

کوچہ کوچہ گھوم کے دیکھا بات تو اتنی جانی ہے

فیض تبسم تونسوی

MORE BYفیض تبسم تونسوی

    کوچہ کوچہ گھوم کے دیکھا بات تو اتنی جانی ہے

    جتنا جتنا شہر بڑا ہے اتنی ہی ویرانی ہے

    دل کے کارن اس دنیا میں کتنے گھاؤ کھائے ہیں

    لیکن جب بھی موقع آیا بات اسی کی مانی ہے

    یہ سنسار ہے گہرا ساگر اس کے اندر موتی ہیں

    ساحل پر تم موتی ڈھونڈو یہ تو بڑی نادانی ہے

    یوں تو اس جیون کا پل پل ایک سہانا سپنا ہے

    منموہن البیلا ساجن اس میں ایک جوانی ہے

    ان آنکھوں نے آج نہ جانے کیسا منظر دیکھا ہے

    آج مرا دل دھڑک رہا ہے آج بڑی حیرانی ہے

    ایوانوں میں رہنے والو کٹیاؤں پر ایک نظر

    مال و منال کی قیمت کیا ہے یہ دنیا تو فانی ہے

    الجھاؤ پہ الجھاؤ ہیں اس ہستی کی بستی میں

    ایک طویل بکھیڑا ہے یہ ایک عجیب کہانی ہے

    من مندر میں فیضؔ ہمارے میلہ ہے کنیاؤں کا

    ہر صورت اک مورت ہے اور ہر تصویر سہانی ہے

    مأخذ:

    لوح ایام (Pg. 71)

    • مصنف: فیض تبسم تونسوی
      • ناشر: فیض اکیڈمی، کراچی
      • سن اشاعت: 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے