کیا بتائیں کیا کمایا عشق میں (ردیف .. ی)
کیا بتائیں کیا کمایا عشق میں
درد ہے دل میں نہ آنکھوں میں نمی
قرب میں جس کے گزارے روز و شب
اجنبی ہے اتنے برسوں بعد بھی
تھا مرے دل میں کبھی اس کا مکاں
میں نے جس کو دور سے آواز دی
اب تو وہ موسم پرانے ہو گئے
اب تو وہ باتیں ہیں ساری خواب کی
ربط جوہرؔ ان سے اتنا رہ گیا
فون کی گھنٹی بجی بجتی رہی
مأخذ:
اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 295)
-
- ناشر: کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.