کیا بتلائیں کاٹ رہے ہیں کس کے سہارے ہم پیارے
کیا بتلائیں کاٹ رہے ہیں کس کے سہارے ہم پیارے
وہ اک چھل چھل بہتی ندی ہے اس کے دھارے ہم پیارے
جھیل کنارے بیٹھے رہے تو آج ابھی مر جائیں گے
کل کل کرتے پانی کی آواز کے مارے ہم پیارے
پیارے تم کو ایک بار پھر اپنی جیت مبارک ہو
ایک بار پھر تم سے اپنے کھیل میں ہارے ہم پیارے
ملنے پر تو ایک ہی کوئی ہستی ہوتی ہے اپنی
اور بچھڑ کر ہو جاتے ہیں کتنے سارے ہم پیارے
- کتاب : اداس لوگوں کا ہونا بہت ضروری ہے (Pg. 43)
- Author : ترکش پردیپ
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.