Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا دے گئی فریب کسی کی نظر مجھے

عزیز مراد آبادی

کیا دے گئی فریب کسی کی نظر مجھے

عزیز مراد آبادی

MORE BYعزیز مراد آبادی

    کیا دے گئی فریب کسی کی نظر مجھے

    دنیا کا ہوش ہے نہ کچھ اپنی خبر مجھے

    جینے کی آرزو ہے نہ مرنے کی آرزو

    ایسا دیا ہے عشق نے اک درد سر مجھے

    موسیٰ گئے تھے طور پہ جلوے کو دیکھنے

    آتا ہے چار سو ترا جلوہ نظر مجھے

    جب تک شعور و عقل مرے ساتھ میں رہے

    لگتی تھی راہ عشق بہت پر خطر مجھے

    وہ ہم نشیں تھا میرا میں تھا اس کا ہم نشیں

    اب کیوں خفا ہے وہ نہیں اس کی خبر مجھے

    اللہ رے یہ حسن تصور کی وسعتیں

    جس سمت میں نے دیکھا وہ آئے نظر مجھے

    جانا ہے مجھ کو دور ابھی اور اے عزیزؔ

    بالکل روا نہیں ہے کہیں بھی حذر مجھے

    مأخذ:

    کاروان غزل (Pg. 192)

    • مصنف: عزیز مراد آبادی
      • ناشر: نیشنل سوشل آرگنائزیشن، مرادآباد
      • سن اشاعت: 2003

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے