Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا ہیں شیدائے قد یار درخت

گویا فقیر محمد

کیا ہیں شیدائے قد یار درخت

گویا فقیر محمد

MORE BYگویا فقیر محمد

    کیا ہیں شیدائے قد یار درخت

    ہیں جو شبنم سے اشک بار درخت

    دیکھیں گر سرو قد یار درخت

    خاک پر لوٹیں سایہ دار درخت

    اشک بار ان پہ ہیں جو مرغ چمن

    پہنے ہیں موتیوں کا ہار درخت

    سرکشی کی ہے کیا ترے قد سے

    کاٹے جاتے ہیں بے شمار درخت

    کیا ترے قد سے دوں مثال اسے

    کہ ہے انگشت زینہار درخت

    ترے جلوے سے نخل طور بنے

    ہیں جو بالائے کوہسار درخت

    بید مجنوں کو دیکھ او لیلیٰ

    ہے یہ مجنوں کا یادگار درخت

    دیکھ کر تجھ کو بھول جائیں گے

    گل کھلائیں گے بے بہار درخت

    زندگی میں نہ میں نے پھل پایا

    ہو نہ میرے سر مزار درخت

    فائدہ بھی یہاں تو نقصاں ہے

    سنگ کھاتے ہیں بار دار درخت

    داغ تن کھل رہے ہیں صورت گل

    ہم ہیں گویا شگوفہ دار درخت

    مأخذ:

    Diwan-e-Goya(Rekhta Website) (Pg. 67)

      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے