کیا ہوگا اندازہ تھوڑی ہوتا ہے
کیا ہوگا اندازہ تھوڑی ہوتا ہے
ہم نے وقت بنایا تھوڑی ہوتا ہے
میرے ساتھ کھڑی شہزادی لگتی تھی
ہر کوئی شہزادہ تھوڑی ہوتا ہے
ہم نے مال مفت سمجھ برباد کیا
جینا کھیل تماشا تھوڑی ہوتا ہے
وہ جس بات پہ جینا مشکل ہو جائے
اب اس بات پہ مرنا تھوڑی ہوتا ہے
مالک اپنی مرضی کا بھی مالک ہے
مالک نے بتلانا تھوڑی ہوتا ہے
لوگوں کو بس باتیں کرنا آتی ہیں
لوگوں کو کچھ کرنا تھوڑی ہوتا ہے
ہم نے بھی تھک ہار کے آخر مان لیا
وقت نے ہاتھ میں آنا تھوڑی ہوتا ہے
دروازے پر آنکھیں رکھنے والوں کے
دروازوں پر تالا تھوڑی ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.