کیا ہوا اس نے جو عاشق سے جفاکاری کی
کیا ہوا اس نے جو عاشق سے جفاکاری کی
روح نے جبکہ نہ قالب سے وفاداری کی
لمبی داڑھی بھی کسی ہاتھ سے رسوا ہوگی
حضرت شیخ سزا پائیں گے مکاری کی
تو وہ ظالم ہے گیا ناز سے اترا کے جو واں
داور حشر نے بھی تیری طرف داری کی
داغ روشن مرے سینہ پہ جو دیکھے اس نے
مہر پر نور پہ بھپتی کہی چنگاری کی
غم مجنوں میں سیہ پوش بنی ہے لیلیٰ
اے جنوں یہ شب ہجراں کی نہیں تاریکی
سن لیا نام وفا کا ہے کسی عاشق سے
جان اب کاہے کو چھوڑیں گے وفاداری کی
ایک توبہ کے سوا کچھ نہ کیا ہم نے وسیمؔ
عفو کے ہاتھ ہے اب شرم گنہ گاری کی
- کتاب : Aqa-e-sukhan waseem Khairabadi hayat aur karname (Pg. 232)
- Author : Waseem Khairabadi
- مطبع : Farid Bilgrami, Bilgrami Building Miyan Sarai Khairabad sitapur (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.