Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا کہیں تجھ سے ہم وفا کیا ہے

قلق میرٹھی

کیا کہیں تجھ سے ہم وفا کیا ہے

قلق میرٹھی

MORE BYقلق میرٹھی

    کیا کہیں تجھ سے ہم وفا کیا ہے

    سوچ کچھ دل میں پوچھتا کیا ہے

    دل ہے یہ یا کہ آبلہ کیا ہے

    کیوں ہے اتنا بھرا ہوا کیا ہے

    کیسے کیسے جواں کیے برباد

    عشق کیا شے ہے یہ بلا کیا ہے

    دل کو دینا تھا دے دیا ظالم

    اور ہم نے ترا لیا کیا ہے

    گر رقابت تمہیں نہیں مجھ سے

    پھر یہ آئینہ دیکھنا کیا ہے

    پہلے رکھ لے تو اپنے دل پر ہاتھ

    پھر مرے خط کو پڑھ لکھا کیا ہے

    اب وہ آنکھیں نہیں ہیں پہلی سی

    سچ کہو تم کو ہو گیا کیا ہے

    شوق عاشق کشی بھلا ہی سہی

    رحم کرنا بھی پر برا کیا ہے

    کیا کہیں ہم برا کہ خو ہی نہیں

    پر کہو تم ہی یہ جفا کیا ہے

    جب کہ گردن پہ خوں رہا اس کی

    نام مت لو کہ خوں بہا کیا ہے

    میری اور آرزو کو تو پوچھے

    سوچتا ہوں کہ مدعا کیا ہے

    جانے کیا کیا ہوا ہے رزق خاک

    گل و لالہ کو دیکھتا کیا ہے

    دل عجب چیز ہے تو تم سے عزیز

    رہنے بھی دو معاملہ کیا ہے

    آگے آگے ہیں پارہ ہائے جیب

    مجھ کو درکار رہنما کیا ہے

    کم نگاہی بھی شرط حسن ہے پر

    دیکھ تو ہم میں اب رہا کیا ہے

    قتل ہوتے رہے ہیں ہم سے پوچھ

    لے کے شمشیر سوچتا کیا ہے

    پی گئی خوں زمیں ہزاروں کی

    مفت پھر شوخئ حنا کیا ہے

    دونوں عالم کو کیوں کیا پامال

    نقش پا پر یہ نقش پا کیا ہے

    اے قلقؔ کیوں قلندری چھوڑی

    یہ عبا کیا ہے یہ قبا کیا ہے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Qalaq (Pg. ebook-315 page-237)

    • مصنف: قلق میرٹھی
      • اشاعت: 1966
      • ناشر: سید امتیاز علی تاج, مجلس ترقی ادب، لاہور
      • سن اشاعت: 1966

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے