Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا کسی مے کش نے مانگی ہے دعا برسات کی

ساحر سیالکوٹی

کیا کسی مے کش نے مانگی ہے دعا برسات کی

ساحر سیالکوٹی

MORE BYساحر سیالکوٹی

    کیا کسی مے کش نے مانگی ہے دعا برسات کی

    میکدہ بردوش آتی ہے گھٹا برسات کی

    کیوں ہوا باندھے نہ اب ہر پارسا برسات کی

    بے پیے مدہوش کرتی ہے فضا برسات کی

    ایک مدت سے ہمیں بھولا ہوا تھا مے کدہ

    کچھ تقاضا کر رہی ہے پھر ہوا برسات کی

    یوں اڑایا جا رہا تھا میرے رونے کا مذاق

    آج اس نے بات چھیڑی بارہا برسات کی

    شغل مے نوشی ہے جائز اس لئے برسات میں

    کچھ تو پینا چاہئے کھا کر ہوا برسات کی

    دہر میں یہ دو ہی چیزیں ہیں دلیل برشگال

    یا ہماری چشم گریاں یا گھٹا برسات کی

    ملتی جلتی ہے ہماری چشم گریاں سے بہت

    اک ذرا پابند موسم ہے گھٹا برسات کی

    ساون آتے ہی جو ہم روئے کسی کی یاد میں

    ہو گئی ساحرؔ یہیں سے ابتدا برسات کی

    مأخذ:

    حریم سخن (Pg. 65)

    • مصنف: ساحر سیالکوٹی
      • ناشر: چرنجیت لال
      • سن اشاعت: 1959

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے