Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا کوئی اندیشۂ دلگیر لے کر آئی ہے

ناشر کاظمی

کیا کوئی اندیشۂ دلگیر لے کر آئی ہے

ناشر کاظمی

MORE BYناشر کاظمی

    کیا کوئی اندیشۂ دلگیر لے کر آئی ہے

    وہ نظر کیوں جذبۂ تحقیر لے کر آئی ہے

    ہو گیا نذر تعصب جب مکان آشتی

    تب حمیت جذبۂ تعمیر لے کر آئی ہے

    دار پر اس سرفروش حق کا کہنا آ اجل

    خواب ہستی کی حسیں تعبیر لے کر آئی ہے

    ہم نے آزادی کو پایا کتنی قربانی کے بعد

    اب سیاست پھر نئی زنجیر لے کر آئی ہے

    آج دنیا کو ضرورت ہے سکون و چین کی

    فکر نو ایسی کوئی تدبیر لے کر آئی ہے

    بس وہی انسان کامل ہے جو قائم رکھ سکے

    روح اپنے ساتھ جو تنویر لے کر آئی ہے

    دست تدبیر و عمل شل ہو گئے اترا نہیں

    زیست جو پیراہن تقدیر لے کر آئی ہے

    صرف دھوکہ ہے مسرت چشم بینا کے لیے

    ہر خوشی اک عارضی تاثیر لے کر آئی ہے

    اس نگاہ عیب جو سے پوچھتے رہتے ہیں لوگ

    آج کس کی آنکھ کا شہتیر لے کر آئی ہے

    یہ مناسب ہے کہ آ کر دیکھ جا حالت مری

    دفتر پرسش تری تحریر لے کر آئی ہے

    خود شناسی کے لیے ناشرؔ مری وارفتگی

    میرے ماضی سے مری تصویر لے کر آئی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے