Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا کیا بدل گئے ہیں انداز آدمی کے

نسرین نقاش

کیا کیا بدل گئے ہیں انداز آدمی کے

نسرین نقاش

MORE BYنسرین نقاش

    کیا کیا بدل گئے ہیں انداز آدمی کے

    پیسہ ہی اب خدا ہے پردے میں بندگی کے

    آفس میں لیٹ آنا پہچان افسروں کی

    اور قصے چھیڑتے ہیں دفتر میں دل لگی کے

    رشوت کو حق سمجھ کر بھرتے ہیں جیب اپنی

    ہر طرح کر رہے ہیں سامان بہتری کے

    ہیں بے ضمیر پھر بھی دعویٰ ہے لیڈری کا

    اب ووٹ مانگتے ہیں طالب ہیں ممبری کے

    بس نام رہ گیا ہے انصاف اب کہاں ہے

    حق اپنا کس سے مانگیں مظلوم اس صدی کے

    افسانے نیکیوں کے بے جان ہو رہے ہیں

    منصوبے بن رہے ہیں اب چار سو بدی کے

    کیا انقلاب آیا بدلی ہوا کچھ ایسی

    بیٹے بنے منسٹر عمران مستری کے

    واعظ بھی آج کل کے مے خوار ہو گئے ہیں

    دیتے ہیں وعظ ہم کو اکثر شراب پی کے

    قسمت سے وہ ہمارے حکام بن گئے ہیں

    ہوتے تھے روز چرچے جن کی ستم گری کے

    بنتی تھی پہلے سبزی گھی کا بگھار دے کر

    سبزی سے بن رہے ہیں اب ڈبے روز گھی کے

    وہ کون ہے جو بڑھ کر آواز حق اٹھائے

    سب سورما بنے ہیں عنوان بزدلی کے

    مأخذ:

    دشت تنہائی (Pg. 122)

    • مصنف: نسرین نقاش
      • ناشر: قاسم خان قتیل راجستھانی
      • سن اشاعت: 1994

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے