Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا میں جاتا ہوں صنم چھٹ ترے در اور کہیں

مصحفی غلام ہمدانی

کیا میں جاتا ہوں صنم چھٹ ترے در اور کہیں

مصحفی غلام ہمدانی

MORE BYمصحفی غلام ہمدانی

    کیا میں جاتا ہوں صنم چھٹ ترے در اور کہیں

    لے قسم مجھ سے جو میرا ہو گزر اور کہیں

    رفتگی کا ہے یہ عالم کہ ترے وقت خرام

    پاؤں جاتے ہیں کہیں اور کمر اور کہیں

    صبح پر وصل کی ٹھہری ہے شب ہجر ترے

    جاویں جلدی سے گزر چار پہر اور کہیں

    وادیٔ قیس میں جو لے گئی مجھ کو وحشت

    دل کے بہلانے کی جا تھی نہ مگر اور کہیں

    اس کے کوچے کو تو اے آہ غنیمت ہی سمجھ

    سچ تو یہ ہے نہیں اتنا بھی اثر اور کہیں

    ہم ہیں اور خوشۂ پرویں کا تماشا ہمہ شب

    جا کے جھمکائیے یہ عقد گہر اور کہیں

    لاابالی مری دیکھے ہے تو آئینہ کہاں

    دل ترا اور کہیں ہے تو نظر اور کہیں

    وعدۂ وصل دیا عید کی شب ہم کو صنم

    اور تم جا کے ہوئے شیر و شکر اور کہیں

    سامنے اس کے لگوں رونے تو جھنجھلا کے کہے

    یاں سے لے جائیے یہ دیدۂ تر اور کہیں

    چمن لالہ ستاں میں مجھے جانے دے صبا

    چنگے ہوں گے نہ مرے داغ جگر اور کہیں

    تفرقہ باد خزاں نے یہ چمن میں ڈالا

    گل کہیں اور پڑا ہے تو ثمر اور کہیں

    برگ و بر یہ ترے کوچے میں تو لاتا ہی نہیں

    جا کے بٹھلاویں گے خواہش کا شجر اور کہیں

    ایسے گھبرائے کہ حالت نہ رہی کچھ باقی

    دیکھ آئے جو اسے شمس و قمر اور کہیں

    گر میں بد نام ہوا اس کی گلی میں تو ہوا

    یارو اب یاں سے نہ جاوے یہ خبر اور کہیں

    مصحفیؔ میں ہوں وہ سرگشتہ کہ خورشید کی طرح

    شام گر اور کہیں کی تو سحر اور کہیں

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(Vol-4)(pdf) (Pg. 225)
    • Author : Ghulam hamdani Mashafi
    • مطبع : Qaumi council baraye -farogh urdu (2005)
    • اشاعت : 2005

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے