Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا پست اپنے عزم سفر ہو کے رہ گئے

قربان آتش

کیا پست اپنے عزم سفر ہو کے رہ گئے

قربان آتش

MORE BYقربان آتش

    کیا پست اپنے عزم سفر ہو کے رہ گئے

    آنکھوں میں چور خواب سحر ہو کے رہ گئے

    وہ سبزۂ شرار کا چشمہ ابل پڑا

    باغ و بہار زیر و زبر ہو کے رہ گئے

    گزرا ادھر سے شعلۂ طوفان بھی نہیں

    لیکن نواح شہر کھنڈر ہو کے رہ گئے

    بے خوف سنگ ریزے چلانے لگے ہیں لوگ

    ہم کس مکاں کے شیشہ و در ہو کے رہ گئے

    مجھ کو مصوری کا بہت شوق تھا مگر

    ناکام میرے دست ہنر ہو کے رہ گئے

    ہم آ گئے ہیں ایسے اجالوں کے شہر میں

    ضائع ہمارے ذوق نظر ہو کے رہ گئے

    اس آدمی کے ہاتھ میں آئینہ تھا عجب

    چہرے کے رنگ رنگ دگر ہو کے رہ گئے

    آندھی اٹھی نہ برف کی بارش ہوئی مگر

    قربان بے لباس شجر ہو کے رہ گئے

    مأخذ:

    خود شناسی کی لکیر (Pg. 38)

    • مصنف: قربان آتش
      • ناشر: قربان آتش
      • سن اشاعت: 2017

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے