کیا روشنی حسن صبیح انجمن میں ہے
کیا روشنی حسن صبیح انجمن میں ہے
فانوس میں ہے شمع کہ تن پیرہن میں ہے
بھڑکاتی ہے جنوں کو گل و لالہ کی بہار
اک آگ سی لگی ہوئی سارے چمن میں ہے
پرزے سمجھ کے جامۂ تن کے اڑا جنوں
وہ جامہ زیب بھی تو اسی پیرہن میں ہے
سوکھے شجر ہرے جو ہوئے پھر تو کیا ہوا
ناسور نو ہمارے بھی زخم کہن میں ہے
بزم خیال یار میں غیروں کا کیا گزر
خلوت جو چاہئے وہ اسی انجمن میں ہے
تقدیر ریگ شیشۂ ساعت ملی مجھے
کلفت سفر کی رات دن اپنے وطن میں ہے
بلبل کی خوشنوائی کا باعث ہے عشق گل
دل میں جو درد ہے تو مزہ بھی سخن میں ہے
رنگ خزاں بھی جس کا ہے رشک بہار ابر
وہ کشت زعفراں کی ہمارے وطن میں ہے
مأخذ:
Mujalla Dastavez (Pg. 64)
- مصنف: Aziz Nabeel
-
- اشاعت: 2013-14
- ناشر: Edarah Dastavez
- سن اشاعت: 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.