کیوں بھلا حاشیہ بردار نظر آتے ہیں
کیوں بھلا حاشیہ بردار نظر آتے ہیں
آپ تو صاحب گفتار نظر آتے ہیں
جس قدر محسن و غم خوار نظر آتے ہیں
سب تمہارے ہی طرفدار نظر آتے ہیں
کچھ پرکھنے کا سلیقہ ہی نہیں ہے ان کو
اس لئے ہم انہیں بے کار نظر آتے ہیں
کیا غضب دور ہے جھوٹوں کی گواہی کے طفیل
جتنے سچے تھے سر دار نظر آتے ہیں
راس آئی ہے حسینوں کی رفاقت شاید
آپ بھی صاحب کردار نظر آتے ہیں
جو کبھی قوم کے غدار کہے جاتے تھے
اب وہی قوم کے سردار نظر آتے ہیں
خون ہی خون ہے ہر سمت جہاں میں خالدؔ
جس میں ڈوبے ہوئے اخبار نظر آتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.