Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں پریشاں ہو رہے ہو ایک چھوٹی ہار سے

سنتوش سنگھ  شیکھر

کیوں پریشاں ہو رہے ہو ایک چھوٹی ہار سے

سنتوش سنگھ شیکھر

MORE BYسنتوش سنگھ شیکھر

    کیوں پریشاں ہو رہے ہو ایک چھوٹی ہار سے

    ایک مکڑی لڑ رہی تھی ہر دفعہ دیوار سے

    کوئی تو آواز دے دے اب مجھے بھی پیار سے

    میں تو تنہا ہو گیا ہوں عشق میں اظہار سے

    کرشن جیسا سارتھی اب چاہتی ہے زندگی

    کام سب بنتے نہیں ہیں جنگ میں ہتھیار سے

    پیٹھ پیچھے آئیے گا تب کہیں ممکن یہ ہو

    چاہتے ہیں گر مجھے یوں جیتنا تلوار سے

    زندگی سے تنگ آکر بند کمرے میں ہوں میں

    تنگ آنے لگ گیا ہوں ہجر کے کردار سے

    میں نے کشتی بھی بہا دی بارشوں کے وصل میں

    میں نہیں اب آنے والا دریا کے اس پار سے

    زندگی سے اس نے باہر کر دیا مولیٰ مجھے

    اب کرو تم مجھ کو باہر روح کی دیوار سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے