Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں تری گرمئ گفتار کے قابل ہوتا

غلام اللہ افسوں بھوپالی

کیوں تری گرمئ گفتار کے قابل ہوتا

غلام اللہ افسوں بھوپالی

MORE BYغلام اللہ افسوں بھوپالی

    کیوں تری گرمئ گفتار کے قابل ہوتا

    میرے سینے ہی میں رہتا جو مرا دل ہوتا

    شوق وارفتہ مزاجی میں جو کامل ہوتا

    میرا ایک ایک نفس جادۂ منزل ہوتا

    عام ہونا تھیں محبت کی بہاریں ورنہ

    درد اگر درد نہ ہوتا تو مرا دل ہوتا

    کون تجھ سے مری روداد محبت کہتا

    میں اگر صرف تماشائیٔ محفل ہوتا

    میں ہی کیوں تیرے تغافل کی شکایت کرتا

    میں ہی کیوں باعث رسوائیٔ محفل ہوتا

    خضر آ کر جو مری راہنمائی کرتا

    پھر قدم اپنے اٹھانا مجھے مشکل ہوتا

    میرا پانا مرا کھونا تجھے آساں تھا مگر

    تجھ کو کھو کر ترا پانا مجھے مشکل ہوتا

    تیری مغرور نگاہی ارے توبہ توبہ

    کاش اقرار محبت مرا باطل ہوتا

    راہ منزل میں ترے نقش قدم بھی نہ ملے

    ورنہ منزل پہ پہنچنا مجھے مشکل ہوتا

    حال دل اس نے کبھی مجھ سے نہ پوچھا ورنہ

    حال دل اس سے چھپانا مجھے مشکل ہوتا

    تم نے اچھا ہی کیا میری طرف رخ نہ کیا

    ورنہ محفل سے اٹھانا مرا مشکل ہوتا

    ہم ہی طوفان سے مانوس نہیں تھے افسوںؔ

    ورنہ طوفان کا آغوش ہی ساحل ہوتا

    مأخذ:

    متاع حیات (Pg. 34)

    • مصنف: غلام اللہ افسوں بھوپالی
      • ناشر: نفیسہ سلطانہ انا
      • سن اشاعت: 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے