Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں تم رشتے ناطے اور وہ ساتھ نبھانا بھول گئے

مینک اکبرآبادی

کیوں تم رشتے ناطے اور وہ ساتھ نبھانا بھول گئے

مینک اکبرآبادی

MORE BYمینک اکبرآبادی

    کیوں تم رشتے ناطے اور وہ ساتھ نبھانا بھول گئے

    ایسی بھی کیا بات ہوئی گھر آنا جانا بھول گئے

    کچھ تو بات ہوئی ہوگی جو اس درجہ ناراض ہو تم

    ساتھ تمہارے پھول چمن کے ہنسنا ہنسانا بھول گئے

    عمر کے ساتھ بدلتے رشتے تم کو بہت مبارک ہوں

    لیکن تم بچپن کا اپنے گزرا زمانہ بھول گئے

    پاس تمہارے اب نہیں آتے بھنورے بن کر دل والے

    جب سے اپنے جوڑے میں تم پھول سجانا بھول گئے

    بچپن بیتا آئی جوانی عمر ہوئی رسموں میں قید

    اور ہم دونوں چاند کی جانب ہاتھ بڑھانا بھول گئے

    نیندوں نے تو مجھ سے کب کا رشتہ توڑ لیا لیکن

    تم بھی تو راتوں میں ملنے آنا جانا بھول گئے

    دیکھو یہ الزام غلط ہے نظریں چراتا تم سے مینکؔ

    تم بھی تو وہ شرم و حیا سے نظریں جھکانا بھول گئے

    مأخذ:

    کلام مینک (Pg. 53)

    • مصنف: مینک اکبرآبادی
      • ناشر: مینک اکبرآبادی
      • سن اشاعت: 1994

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے