Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں دیکھیے نہ حسن خداداد کی طرف

امداد امام اثر

کیوں دیکھیے نہ حسن خداداد کی طرف

امداد امام اثر

MORE BYامداد امام اثر

    کیوں دیکھیے نہ حسن خداداد کی طرف

    لازم نظر ہے گلشن ایجاد کی طرف

    پائے جو تیرے گوشۂ دستار کی ہوا

    قمری اڑی نہ طرۂ شمشاد کی طرف

    بے اصل اے فلک نظر آتا ہے تو مجھے

    کرتا ہوں غور جب تری بنیاد کی طرف

    گلشن میں کون بلبل نالاں کو دے پناہ

    گلچیں و باغباں بھی ہیں صیاد کی طرف

    مظلوم ہوں مگر نہیں ملتا کوئی گواہ

    ہیں اہل حشر اس ستم ایجاد کی طرف

    ناداں کہیں پناہ نہیں موت سے تجھے

    کیا دیکھتا ہے قلعۂ فولاد کی طرف

    ہم جنس کو ضرور ہے ہم جنس کا خیال

    رغبت نہ ہو بشر کو پری زاد کی طرف

    مضموں کمر کا ہاتھ نہ آیا جو دہر میں

    جانا پڑا مجھے عدم آباد کی طرف

    تکلیف جوئے شیر کی دے کر جو تھی خجل

    شیریں نہ دیکھ سکتی تھی فرہاد کی طرف

    دیوانگی کا زور تماشا ہے اے پری

    فصاد کی نگاہ ہے حداد کی طرف

    گردن جھکائے شوق شہادت میں ہوں رواں

    دل لے چلا ہے کوچۂ جلاد کی طرف

    امیدوار چشم عنایت کا ہے غریب

    دیکھو تو اک نظر دل ناشاد کی طرف

    ناصح اگر ستم نہ سہیں ہم تو کیا کریں

    دل دوڑتا ہے یار کی بیداد کی طرف

    بلبل سمجھ رہی ہے کہ گلہائے خندہ رو

    رکھتے ہیں کان نالہ و فریاد کی طرف

    فضل خدا سے اپنی طبیعت ہے بے نیاز

    روئے طلب کبھی نہ ہوا داد کی طرف

    واعظ سے سن کے قامت توبہ کی خوبیاں

    دوڑا خیال اک قد آزاد کی طرف

    بھولے ہوئے ہیں سارے زمانے کی نعمتیں

    میلان دل جنہیں ہے تیری یاد کی طرف

    یا شاہ جن و انس اثرؔ پر بھی اک نظر

    رکھتا ہے آنکھ آپ کی امداد کی طرف

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے