aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں فنا سے ڈریں بقا کیا ہے

سید حامد

کیوں فنا سے ڈریں بقا کیا ہے

سید حامد

MORE BYسید حامد

    کیوں فنا سے ڈریں بقا کیا ہے

    بجھ گیا دل ہی جب رہا کیا ہے

    بھر گیا کیوں تصنعات سے جی

    پردہ آنکھوں سے اٹھ گیا کیا ہے

    سرمۂ دیدہ ہائے اہل نظر

    بن گئی ہے جو خاک پا کیا ہے

    کیسے دنیا وجود میں آئی

    آفرینش کا مدعا کیا ہے

    جس میں اربوں جہاں سمائے ہیں

    وہ فضا کیا ہے وہ خلا کیا ہے

    چاند کی سمت ہیں دواں موجیں

    کیا کشش ہے یہ ماجرا کیا ہے

    پھیل جاتی ہے کس طرح آواز

    آنکھ کا سحر ہے ضیا کیا ہے

    جسم بے روح کو خبر ہی نہیں

    دخمہ کیا گور کیا چتا کیا ہے

    کیا جمادات سے بھی کم ہے بشر

    زر کی پوجا سے مدعا کیا ہے

    عکس ہے عکس ہر شبیہ یہاں

    گونج ہی گونج ہے صدا کیا ہے

    مأخذ:

    Lamhaat (Pg. 165)

    • مصنف: سید حامد
      • اشاعت: 1987
      • ناشر: تاج کمپنی، دہلی
      • سن اشاعت: 1987

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے