Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں سادگی سے اس کی تکرار ہو گئی ہے

سید حامد

کیوں سادگی سے اس کی تکرار ہو گئی ہے

سید حامد

MORE BYسید حامد

    کیوں سادگی سے اس کی تکرار ہو گئی ہے

    تہذیب سے طبیعت بیزار ہو گئی ہے

    نکلی زبان سے تھی چھوٹی سی بات لیکن

    مابین دو دلوں کے دیوار ہو گئی ہے

    کلیاں کھلا رہی تھی شوخی نسیم آسا

    جب طنز بن گئی ہے تلوار ہو گئی ہے

    دنیا کے مشغلوں میں یہ گھر گیا ہے ایسا

    اب دل سے بات کرنی دشوار ہو گئی ہے

    پھیری نگاہ مجھ سے جیسے نہ جانتے ہوں

    آنکھوں کی سعئ اخفا اظہار ہو گئی ہے

    اوپر تلے لگے ہیں انبار ہر طرح کے

    نگری یہ حافظہ کی بازار ہو گئی ہے

    آئی ہے ارض ساری اب اس کے دائرے میں

    تخیل پا بہ جولاں پر کار ہو گئی ہے

    حامی بھری تھی دل نے تغییر رنگ دیکھو

    جب تک لبوں پہ آئی انکار ہو گئی ہے

    مأخذ:

    Lamhaat (Pg. 138)

    • مصنف: سید حامد
      • اشاعت: 1987
      • ناشر: تاج کمپنی، دہلی
      • سن اشاعت: 1987

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے