لا مکاں سے بھی پرے خود سے ملاقات کریں

عین الدین عازم

لا مکاں سے بھی پرے خود سے ملاقات کریں

عین الدین عازم

MORE BYعین الدین عازم

    لا مکاں سے بھی پرے خود سے ملاقات کریں

    کھل کے تنہائی کی وسعت پہ ذرا بات کریں

    ہر بڑے نام کو چھوٹوں سے جلا ملتی ہے

    شہر کی حاشیہ آرائی مضافات کریں

    لاج ویرانی کی رکھنی ہے چلو اہل جنوں

    آبلہ پائی سے آباد خرابات کریں

    کھیت سوکھے تو ہوا پھر سے سنک جائے گی

    آپ بادل ہیں تو دعویٰ نہیں برسات کریں

    گل نوازو ہمیں کانٹوں نے نوازا ہے بہت

    ہم پہ واجب ہے کہ زخموں کی مدارات کریں

    عیش آوارگی کیا کیا تھے تری گلیوں میں

    سوچ کی پریاں وہیں اب گزر اوقات کریں

    میں اگر ذکر بھی اس کا نہ کروں شعروں میں

    استعارات علامات اشارات کریں

    متن کو حسن کے اعراب عطا ہم نے کئے

    ہم سے تشریح طلب جسم کی آیات کریں

    غیر محرم سے بچا اپنی غزل کو عازمؔ

    چھیڑخوانی نہ کہیں مولوی حضرات کریں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے