Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لاکھوں حسیں ملے ہیں طرحدار کی طرح

ثاقب عظیم آبادی

لاکھوں حسیں ملے ہیں طرحدار کی طرح

ثاقب عظیم آبادی

MORE BYثاقب عظیم آبادی

    لاکھوں حسیں ملے ہیں طرحدار کی طرح

    لیکن ملا نہ کوئی مرے یار کی طرح

    قاتل ہے کون ابروئے خم دار کی طرح

    چبھنے میں تیر کاٹ میں تلوار کی طرح

    ہے دائرہ حیات کا زنجیر کی مثال

    گردش میں لوگ رہتے ہیں پرکار کی طرح

    منزل کی سمت کیوں نہ اٹھے شوق کا قدم

    ہم راہ دل ہے قافلہ سالار کی طرح

    مجموعۂ تضاد ہوئی ان کی گفتگو

    اقرار بھی وہ کرتے ہیں انکار کی طرح

    ہم وحشیوں کا حال جو وہ دیکھنے چلے

    صحرا بھی ہو گیا ہے چمن زار کی طرح

    دشت جنوں میں آبلہ پا کو سکوں کہاں

    فرش زمیں ہے بستر سوفار کی طرح

    وعدہ جو کر رہے ہیں تو پورا بھی کیجئے

    دھوکا نہ دیجئے مجھے ہر بار کی طرح

    وہ پیکر جمال سراپا نظارہ تھا

    اپنی خودی حجاب تھی دیوار کی طرح

    مأخذ:

    سرمایۂ نشاط (Pg. 45)

    • مصنف: ثاقب عظیم آبادی
      • ناشر: محمد سلیم الدین

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے