لالچ کچھ اور دو کہ فقط دید کیا کریں
لالچ کچھ اور دو کہ فقط دید کیا کریں
کپڑے نئے پہن لیں مگر عید کیا کریں
ہم ہیں شکارگاہ میں عالم پناہ کی
عالم پناہ آپ کی تنقید کیا کریں
سورج اگا کے رکھ دیں قلعے کی فصیل پر
ہر رات اک بیان کی تردید کیا کریں
سامان جاں سمیٹیں کہ اتنا نہیں ہے وقت
آندھی کو دور رہنے کی تاکید کیا کریں
میرے نہیں سہی مگر اچھے ہو سب سے تم
اپنے کہے کی آپ ہی تردید کیا کریں
اب ذکر مت کر ایسی محبت کا میرے یار
تھی ہی نہیں سرے سے تو تجدید کیا کریں
کیا کیا نہ گل کھلائے گئے درس گاہ میں
بوجہل کے مرید سے امید کیا کریں
- کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 110)
- Author : نعمان شوق
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.