Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لاش کی طرح ہو چکا ہوں میں

امت ستپال تنور

لاش کی طرح ہو چکا ہوں میں

امت ستپال تنور

MORE BYامت ستپال تنور

    لاش کی طرح ہو چکا ہوں میں

    جانے کس طرح جی رہا ہوں میں

    خود کے اندر ہی قید ہو بیٹھا

    اپنے پنجرے میں ہی پڑا ہوں میں

    صرف یادیں ملیں گی کمرے میں

    اب یہاں سے چلا گیا ہوں میں

    کون مجھ کو گھماتا رہتا ہے

    کس کی انگلی پہ ناچتا ہوں میں

    میں جو منزل پہ خود نہیں پہنچا

    اسی منزل کا راستہ ہوں میں

    آنسو میری ہنسی اڑاتے ہے

    مسکراہٹ پہ رو لیا ہوں میں

    زہر یوں ہی پیے گا اب مجھ کو

    ہوا یوں زہر پی چکا ہوں میں

    روح سے کچھ خریدنا ہے مجھے

    جسم کو سانسیں بیچتا ہوں میں

    کھو دیا روشنی میں اپنا وجود

    اب اندھیروں میں ڈھونڈھتا ہوں میں

    میرے پیچھے کوئی نہ روئے گا

    موت کے ساتھ جا رہا ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے